پاکستان سمیت دنیا بھر میں عجائب گھروں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج عجائب گھروں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد جہاں دنیا بھر کی عوام کو ان کی تہذیب و ثقافت سے آگہی دینا ہے۔ وہاں ماضی کی تاریخ کو محفوظ بنانے سے متعلق شعور بیدار کرنا بھی ہے

عجائب گھروں کے قومی دن کے موقع پر ٹیکسلا میوزیم میں بھی تمام لوگوں کے لئے داخلہ فری کردیا گیا ہے،شرکاء کا کہنا تھا کہ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر کی عوام کو اپنی تہذیب وثقافت اور ماضی کی تاریخ کو محفوظ بنانے کے متعلق شعور پیدا کرنا ہے،

واضح رہے کہ ماہرین آثار قدیمہ اگرچہ اس امر کا تعین نہیں کر سکے کہ دنیا کا پہلا عجائب گھر کہاں اور کب قائم ہوا تھا لیکن جن قدیم عجائب گھروں کے آثار ملے ہیں انکا تعلق بابل و نینوا، مصر، چین اور یونان کی تہذیبوں سے بھی ہے،عالمی سطح پر معروف پاکستانی عجائب گھروں میں ٹیکسلا اور ہڑپہ کے عجائب گھر بھی شامل ہیں، اسلام آباد میں ستر کے عشرے کے اواخر میں قائم ہونے والے ملک کے واحد نیچرل ہسٹری میوزیم کی بارے میں ملک کے غالب اکثریت کو بھی آگاہی نہیں ہے اور اسی طرح کراچی میں بھی عجائب گھر موجود ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے تاریخی ورثے کو محفوظ رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں۔

قومی عجائب گھر اپنے دامن میں ہزاروں سال کی تاریخ و تہذیب کو سمیٹے ہوئے ہے اور ساتھ ساتھ شہریوں کو بیک وقت تفریح اور معلومات فراہم کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔روس میں بھی عجائب گھروں کی تعداد سینکڑوں میں ہے اور صرف ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ میں 25 کی قریب بڑے عجائب گھر ہیں، روس میں تھیٹر، کتابوں، موسیقی، تاریخ، حیوانات، فوج، سائنس اور طرز رہائش سے متعلقہ میوزیم میں لوگ زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔

دنیا کے دیگر ممالک نیدر لینڈ میں 39، فرانس میں 40، آسٹریلیا میں 25، ڈنمارک میں 20، ناروے کے علاوہ اسرائیل، آئرلینڈ اور یونان میں 19 اور فن لینڈ جیسے چھوٹے سے ملک میں 15 عجائب گھر ہیں، مصر میں فراعین مصر کی ممیوں کے مخصوص میوزیم دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے لیے خاص دلچسپی کے حامل ہیں۔

بھارت میں تاج محل جیسی لافانی یادگار کے علاوہ ملک میں متعدد ریاستی عجائب گھر ہیں لیکن قومی اہمیت کے حامل میوزیم میں نیشنل میوزیم دلی، سٹیٹ میوزیم چنائی، لکھنؤ اور پٹنہ کے علاوہ سالار جنگ میوزیم حیدرآباد، منی پور اور میزو رام سٹیٹ میوزیم، احمدآباد کا ٹیکسٹائل میوزیم اور بھوپال کاسنٹرل میوزیم شامل ہیں۔

ایشیا کا سب سے بڑا نجی عجائب گھر لاہور کے بھاٹی دروازے میں ہے اور 1777 میں اسے فقیر خاندان نے قائم کیا تھا جس کی مناسبت سے اس کا نام بھی ’فقیر خانہ میوزیم‘ ہے اور اس میں سکھ اور مغلیہ عہد کی علاوہ برصغیر میں مختلف اسلامی عہد کی 30 ہزار سے زیادہ نادر و نایاب چیزیں ہیں،روسی شہری نکولس روئیرچ نے 1920 کی دہائی میں عجائب گھروں اور تاریخی و ثقافتی ورثہ کو محفوظ بنانے کے حوالہ سے بینر آف پیس کے قیام کے لیے فنکاروں اور دانشوروں کو متحرک کیا تھا

اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پاکستان سمیت بھر میں عجائب گھروں کا عالمی دن 18 مئی کو منایا جاتا ہے،میوزیم ماضی، حال اور مستقبل کی نسلوں کے درمیان رابطے بھی قائم کرتے ہیں۔ عجائب گھروں کے عالمی دن کی مناسبت سے ملک بھر میں سرکاری اور نجی اداروں کے زیر انتظام مختلف پروگرامز اور تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ عام آدمی کو عجائب گھروں کی اہمیت سے روشناس کرانے کے ساتھ ساتھ تاریخی و ثقافتی ورثہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے،


1 2 3 4 5 Next Last