پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی

صوبہ پنجاب میں سیکیورٹی تھریٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ہفتے کیلئے دفعہ 144نافذ کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ڈاکٹروں اور نرسوں کے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے صوبہ بھر میں 7 روز کے لئے دفعہ 144 نافذ کر دی۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کی جانب سے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ دفعہ 144 کے تحت پنجاب بھر میں کسی بھی قسم کا جلسہ، جلوس اور ریلی نکالنے پر مکمل پابندی ہوگی، دفعہ 144 کے تحت دھرنا دینے، احتجاج کرنے اور مظاہروں سمیت گروپ کی شکل میں کھڑے ہونے پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی۔

اس حوالے سے محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے دفعہ 144 کوڈ آف کریمنل پروسیجر 1989 کے تحت لگائی ہے، پابندی سکیورٹی تھریٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے لگائی گئی، تمام اضلاع کی انتظامیہ کو سختی سے اس پر عملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ ساہیوال میں ڈاکٹرز کی گرفتاری کے خلاف لاہور سمیت صوبہ بھر کے ڈاکٹرز سراپا احتجاج ہیں، ڈاکٹرز نے ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں کام چھوڑ رکھا ہے، ڈاکٹروں کے احتجاج کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دوسری جانب قائد احزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ پنجاب میں دفعہ 144 اس لیے لگائی گئی ہے کہ آج پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں نے فری عمران خان احتجاج کی کال دی ہے، فارم 47 کی وزیر اعلی پنجاب اور غیر پروفیشنل آئی جی پنجاب نے پنجاب میں دفعہ 144 لگا دی ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد احزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ہمارا استحقاق مجروح ہو رہا ہے، یہ ہمارے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کون سے فاشسٹ ریاست میں رہ رہے ہیں؟


Comments

1 2 3 4 5 Next Last